بنگلورو3؍اگست(عبدالحلیم منصور ؍ ایس او نیوز ) شہر کے 1130مقامات پر بڑے نالوں پر غیر قانونی قبضہ کیا گیا ہے۔کل ہی سے ان قبضوں کو خالی کرانے کیلئے باضابطہ مہم شروع کی جائے۔ یہ ہدایت آج وزیراعلیٰ سدرامیا نے اپنے سرکاری دفتر کرشنا میں اعلیٰ عہدیداروں کی میٹنگ میں جاری کی۔ شہر میں پچھلے دنوں ہوئی موسلادھار بارش کی وجہ سے کئی مقامات پر ہوئے نقصانات کا افسران کے ساتھ جائزہ لیتے ہوئے سدرامیا نے کہا کہ بڑے نالوں پر غیر قانونی قبضوں کیلئے ذمہ دار افسران، انجینئرس کی نشاندہی کی جائے تاکہ ان پر کارروائی کی جاسکے۔ساتھ ہی جن غیر قانونی قبضوں کوہٹانے میں کوئی قانونی دقت نہ ہو،انہیں کل ہی سے ہٹانے کا سلسلہ شروع کردیا جائے۔ سدرامیا نے کہاکہ بڑے نالوں پر قبضوں کی اجازت دینے والے افسران یا انجینئروں پر کارروائی بلامروت ہونی چاہئے۔جن معاملات میں قانونی رکاوٹ یا عدالتوں کا اسٹے ہو ان کوہٹانے کیلئے بھی قانونی مہم تیزی سے چلائی جائے۔ انہوں نے کہاکہ بڑے نالوں پر غیر قانونی قبضوں کی وجہ سے شہر کے عوام کو مسلسل مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ایک سروے کے مطابق 1130مقامات پر غیر قانونی قبضے ہوئے ہیں۔ ان تمام کی نشاندہی بھی کی جاچکی ہے، اسی لئے جہاں بھی کوئی قانونی رکاوٹ نہ ہو ان جگہوں کو کل سے خالی کرایا جائے ۔جن نالوں سے مٹی کی نکاسی درکار ہو فوری طور پر وہ کام بھی شروع کردیا جائے۔اس مرحلے میں میئر منجوناتھ ریڈی اور بمن ہلی کے رکن اسمبلی ستیش ریڈی کی طرف سے کی گئی شکایت کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہاکہ محکمۂ جنگلات کے افسران نالے کی صفائی میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے بمن ہلی علاقہ میں بارش کی وجہ سے بہت بڑی مصیبت کھڑی ہوگئی۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ محکمۂ جنگلات کے افسران عوام کی سہولت کیلئے کام کریں ، ان کی انا کے مطابق حکومت چل نہیں سکتی۔ کسی سرکاری افسر کی اناکی خاطر حکومت عوامی مفادات کو قربان نہیں کرسکتی ۔اس موقع پر موجود چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ کو سدرامیا نے ہدایت دی کہ اپنے ماتحتوں کو قابو میں رکھیں اور نالے کی صفائی میں رکاوٹ نہ بننے کی تاکید کریں۔ محکمۂ جنگلات کے افسران کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ شہروں میں اگر پانی بھر گیاتو جنگلات بچا کر کیا کریں گے؟ جنگلات کی زمینات میں جو بھی نالے گزرتے ہیں فوراً ان کی صفائی کی اجازت بغیر کسی تکرار کے دی جائے۔ شہر کی سڑکوں پر جابجا گھڈوں پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ گھڈوں کو بھرنے کیلئے کروڑوں روپیوں کی لاگت سے پائیتھا ن مشینیں خریدی گئی ہیں، بی بی ایم پی کیا ان مشینوں کا اچار ڈال رہی ہے۔ فوری طور پر ان مشینوں کو استعمال میں لایا جائے۔جن سڑکوں کو حال ہی میں تیار کیا گیا ہے، بارش کی وجہ سے اگر وہاں گھڈے پڑے ہیں تو انہیں تیار کرنے والے کنٹراکٹروں کی بلیں روک دی جائیں۔ کیمپے گوڈا پر میٹرو سرنگ کے پاس سڑک کے بیٹھ جانے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ فوری طور پر اس کا جائزہ لیا جائے ۔ اس موقع پر موجود میٹرو ریل کارپور یشن کے منیجنگ ڈائرکٹر پردیپ سنگھ کھرولہ نے بتایاکہ میٹروکی سرنگ زمین سے 45فیٹ نیچے کھودی گئی ہے، جبکہ زمین پر 7تا 8 فیٹ کا گھڈا پڑگیاتھا جسے بند کردیا گیا ہے۔ جس سے میٹرو سرنگ کو کسی طرح کا نقصان نہیں ہوگا پھر بھی احتیاطی طور پر وزیر اعلیٰ نے ٹھیک طرح سے اس گھڈے کو بند کرنے کی ہدایت جاری کی۔میٹنگ میں ریاستی وزیر رام لنگا ریڈی، رکن اسمبلی کے جے جارج، بی بی ایم پی کمشنر منجوناتھ پرساد ، بی ڈبلیو ایس ایس بی چیرمین وجئے بھاسکر ، میئر منجوناتھ ریڈی، پولیس کمشنر این ایس میگرک اور دیگر اعلیٰ عہدیداران موجود تھے۔
میسور کی ڈی سی کو دھمکی دینے والے مری گوڈا کی خود سپردگی
بنگلورو3؍اگست(عبدالحلیم منصور ؍ ایس او نیوز ) میسور کی ڈپٹی کمشنر شیکھا کو دھمکی دے کر ان سے بدکلامی کرنے کے الزامات کا سامنا کرنے والے میسور ضلع پنچایت کے سابق صدر مری گوڈا نے آج 32 دنوں کے بعد خود سپردگی کردی۔اس واقعہ کے بعد جب شیکھا نے میسور کے نظر آباد پولیس تھانہ میں مری گوڈا کے خلاف شکایت درج کرادی تو وہ فرار ہوگئے۔ مری گوڈا نے میسور کی سیشن عدالت میں پیشگی ضمانت کی عرضی دائر کی جسے مسترد کردیا گیا، بعد میں وہ ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے اور پیشگی ضمانت کی عرضی داخل کی جہاں عدالت نے عرضی کو سماعت کیلئے منظور کرنے سے انکار کردیا ، جس کے سبب مری گوڈا نے کل ہی اپنی اس عرضی کو واپس لے لیا۔آج صبح انہوں نے نظر آباد پولیس تھانہ میں حاضر ہوکر خود سپردگی کردی۔ڈی سی شیکھا کو اپنے فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹ کھڑی کرنے اور دھمکی دینے کی پاداشت میں ان پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ بتایاجاتاہے کہ 32دنوں کے دوران مری گوڈا کیرلا، دہلی اور آندھرا میں مقیم رہے، ضمانت کیلئے کوششیں جاری رہیں ، لیکن ان کو ضمانت نہیں ملی ۔آج صبح مری گوڈا اپنے وکیل جگدیش کے ساتھ تھانہ پہنچے اور خود سپردگی کردی۔
بارش سے متاثرہ علاقوں میں متعدی بیماریوں کا خدشہ
بنگلورو3؍اگست(عبدالحلیم منصور ؍ ایس او نیوز ) شہر میں پچھلے دنوں ہوئی موسلادھار بارش کی وجہ سے بعض علاقوں میں بارش کا پانی اب بھی جمع پڑا ہے۔ اس وجہ سے ان علاقوں میں متعدی امراض پھیلنے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔ سارکی ، کوڈی چکناہلی اور آس پاس کے علاقوں میں بی بی ایم پی کی طرف سے بیماریوں کو پھیلنے سے روکنے کیلئے دواؤں کا چھڑکاؤ شروع کردیاگیا ہے۔ان علاقوں میں سڑکوں اور دیگر خالی زمینات پر جمع پانی رفتہ رفتہ سوکھ رہا ہے، لیکن اس پانی میں متعدی بیماریوں کے جراثیم پھیلنے کے سلسلے میں عوامی اندیشوں کو دیکھتے ہوئے بی بی ایم پی کی طرف سے دوائیں چھڑکی جارہی ہیں۔ دوسری طرف بی ڈبلیو ایس ایس بی ، بی ڈی اے اور بی بی ایم پی کی طرف سے سارکی تالاب سے گندی مٹی نکالنے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔ مقامی رکن اسمبلی کی طرف سے ریاستی وزیر ٹرانسپور ٹ رام لنگا ریڈی سے تالاب کی صفائی کا مطالبہ کرتے ہوئے نمائندگی کی گئی ،جس کے فوری بعد بی بی ایم پی نے تالاب کی صفائی کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ دوبارہ بارش کی صورت میں اس علاقہ میں یہی صورتحال دہرائی جاسکتی ہے۔ اسی لئے فوری احتیاطی قدم درکار ہیں۔ بارش کی وجہ سے ان علاقوں میں گندگی کے ڈھیر جابجا پڑے ہوئے ہیں اور یہاں کے پارکوں میں بھی صفائی کا اہتمام اس بارش کی وجہ سے نہیں ہوپایا ہے۔